1 جون، 2021، 4:07 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84351750
T T
0 Persons
کثیرالجہتی کا تحفظ پارلیمنٹ کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے: ایرانی اسپیکر

تہران، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے اسپکر نے یکطرفہ اقدامات اٹھانے کی مخالفت اور کثیر الجہتی کے تحفظ کو ایرانی پارلیمنٹ کی ترجیحات میں سر فہرست قرار دے دیا۔

ان خیالات کا اظہار "محمد باقر قالیباف" نے آج بروز منگل کو اسلام آباد میں منعقدہ ایکو کی دوسری پارلیمانی جنرل کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "علاقائی استحکام کیلئے پارلیمانی شراکت داری کو فروغ دینے" کے موضوع کا زکاوت سے انتخاب، اس سمت میں بڑے بڑے اقدامات اٹھانے کا ایک اچھا موقع ہے۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، ای سی او کے فریم ورک کے اندر معاشی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں؛ تاہم، ای سی او میں ضروری انفراسٹرکچر کی تعمیر اور اداروں کو متنوع بنانے کے اقدامات اٹھانے کے باوجود، نکلے گئے نتائج موجودہ صلاحیتوں کے مطابق نہیں ہیں اور کام آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہا ہے۔

قالیباف نے کہا کہ بلاشبہ اس اجلاس کا انعقاد، اس حوالے سے تبادلہ خیال، رکاوٹوں کو دور کرنے اور آگے کی طرف جانے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صدی کا تعلق ایشیا سے ہے او اسلامی جمہوریہ ایران، دنیا کے مختلف خطوں کے ساتھ اپنے خارجہ تعلقات میں توازن  برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ  اپنے پڑوسیوں اور تاریخی، تہذیبی اور مذہبی براعظم ایشیا پر خاص توجہ دیتا ہے۔

ایرانی اسپیکر نے مزید کہا کہ وہ ممالک کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے اور ایشیا اور ای سی او کے میدان میں بین الاقوامی تعاون کو مزید گہرا کرنے میں پارلیمنٹس کے کردار اور پارلیمانی سفارت کاری کی پوزیشن کو صحیح طور پر سمجھنے سے اس بات پر زور دیتے ہیںکہ ایرانی پارلیمنٹ نے ابتدا ہی سے ای سی او پارلیمانی اسمبلی کے قیام کے لئے پاکستان کی قومی اسمبلی کی تجویز کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور اس حوالے سے جلد ہی اندروں ملک میں قانونی کی منظوری کے عمل کو پورا کیا۔

قالباف نے کہا کہ آج ، ای سی او پارلیمانی اسمبلی نہ صرف بات چیت، اتفاق رائے، استحکام اور ممبر ممالک کی پارلیمنٹس کی ہم آہنگی کے ذریعے علاقائی پارلیمانی سفارت کاری کا ایک پلیٹ فارم ہے، بلکہ ہمارے اہم خطے میں پارلیمانی نمائندوں کے لئے ایک نئی جگہ بھی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا عقیدہ ہے کہ ای او سی پارلیمانی اسمبلی، اپنے دیگر ہم منصبوں سے ایک پارلیمانی نیٹ ورک کے قیام سے ان سے تعاون اور بات چیت کر سکتی ہے اور بالخصوص کورونا کی مشکل حالات میں علاقائی تعاون کیلئے ان کی حمایت کی فراہمی کرسکتی ہے۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ اس طرح کے میکانزم کے وجود سے نہ صرف رکن ممالک کی حکومتوں کو ای سی او کے تحت پارلیمانی وعدوں کو قبول کرنے سے فائدہ ہوگا بلکہ نجی شعبے کو علاقائی منصوبوں اور تعاون میں حصہ لینے میں مزید دلچسپی ہوگی۔

قالیباف نے کہا کہ یکطرفہ اقدامات اٹھانے کی مخالفت اور کثیر الجہتی کا تحفظ، ایران کی پارلیمنٹ کی اہم ترجیحات ہیں؛ نیز وہ ہمسایہ ممالک کی اجتماعی کاوشیں جو ایک منصفانہ اور غیر امتیازی بین الاقوامی معاشی نظام کے حصول سے معاشی نمو، متوازن ترقی، عوام کی فلاح و بہبود، قومی اور مذہبی اقدار اور ثقافتوں کے تحفظ اور بین الاقوامی تعلقات میں ایک مناسب جگہ کی فراہمی کی حمایت کرتی رہتی ہے۔

 واضح رہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کی دوسری پارلیمانی جنرل کانفرنس آج بروز منگل کو اسلام میں انعقاد کیا گیا۔

 اس جنرل کانفرنس میں پاکستان، افغانستان، آذربائیجان، ایران، قازقستان، جمہوریہ کرغز، تاجکستان، ترکمانستان، ترکی اور ازبکستان سے اسپیکرز اور  پاکستانی ارکان پارلیمان نے حصہ لیا ہے۔ 

کانفرنس میں "علاقائی استحکام کیلئے پارلیمانی شراکت داری کو فروغ دینے" کے موضوع پر اظہار خیال کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ شرکاء حکومت اور پارلیمانی سطح پر تعاون کو فروغ دینے کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیلئے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں دو روز تک خواتین ارکان پارلیمنٹ کی ملاقاتیں، وقفے وقفے سے اجلاس اور گروپ کی سطح پر مذاکرے ہوں گے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ منعقدہ اس اجلاس میں ایکو تعاون تنظیم کے ایرانی سیکرٹری جنرل "ہادی سلیمان پور" بھی اس اجلاس کی افتتاحی اور اختتامی تقاریب میں تقریر کریں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .